لوکاٹ پھل کے چند ناقابل یقین قیمتی فوائد. لوکاٹ ایک ترش اور شیریں ذائقے کا حامل پھل ہے- موسم گرما میں آنے والے اس مزیدار پھل کو انگلش میں Eriobotrya japonica کہا جاتا ہے۔لوکاٹ پاکستان ، بھارت ، چین ، جاپان اور بحیرہ روم کے ساحلی ممالک میں پیدا ہونے والا پھل ہے جبکہ اس کا اصل وطن جنوبی چین ہے۔ پاکستان کے متعدد علاقوں میں لوکاٹ کے باغات پائے جاتے ہیں جن میں وادی سوات٬ کلر کہار٬ وادی کہون٬ پوٹھوہار قابلِ ذکر ہیں۔ لوکاٹ صرف لذیز ہی نہیں بلکہ متعدد طبی فوائد کا حامل پھل بھی ہے جبکہ اس کے پتے بھی کئی امراض کیلئے باعث شفا ہیں۔ لوکاٹ میں وٹامن اے'بی٦ ' وٹامن سی٬ فولیٹ٬ میگنیشیم٬ سیلینیم٬ سوڈیم٬ زنک٬ کاپر٬ اومیگا تھری اوراومیگا 6 فیٹی ایسڈز پائے جاتے ہیں۔ قیمتی طبی فوائد 100 گرام لوکاٹ میں صرف 37 کیلوریز پائی جاتی ہیں جس وجہ سے یہ وزن کم کرنے والے افراد کیلئے ایک خوش ذائقہ تحفے کی حیثیت رکھتا ہے- اس کے علاوہ لوکاٹ فائبر(ریشہ) سے بھی بھرپور ہے۔ شدت کے ساتھ پیاس محسوس ہونے پر٬ متلی یا قے میں لوکاٹ یا اس کے شربت کے استعمال سے یقینی فائدہ پہنچتا ہے۔ لوکاٹ میں موجود وٹام...
Cabbage Natural Antibiotics for Human Body Cabbage In many situations, the tendency of cabbage and other veggies in the cruciferous family to blow up your intestines with gas is well, not so good. But when you’re trying to fight bacteria, it’s just what you need. The sulfur compounds in cabbage do cause gas, but they are also stellar at destroying harmful cells. The antibacterial function of cabbage is strongest when you eat it raw. Cabbage, which is often lumped into the same category as lettuce because of their similar appearance, is actually a part of the cruciferous vegetable family. Cruciferous vegetables like cabbage, kale, and broccoli are notorious for being chock-full of beneficial nutrients. If you are trying to improve your diet, cruciferous vegetables are a good place to start. The cabbage may help protect against radiation, prevent cancer, and reduce heart disease risk. Cabbage can vary in color from gree...
ایکٹیمرا انجکشن سے سنا مکی تک: کوورنا کے علاج میں یہ سب کس حد تک مددگار؟ دنیا بھر میں جہاں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد دن بدن بڑھتی جا رہی ہے وہیں اس کی ویکسین کی تیاری کی کوششوں میں بھی تیزی آئی ہے۔ تاحال اس بیماری کا علاج دریافت نہیں کیا جا سکا ہے لیکن پاکستان میں اس وبا کے آغاز کے ساتھ ہی سوشل میڈیا پر ایسے پیغامات کی بھرمار دیکھی گئی جس میں مختلف ادویات، جڑی بوٹیوں یا پھر کھانے پینے میں روزمرہ استعمال ہونے والی اشیا کو اس بیماری سے صحت یابی میں مددگار یا پھر اس کا علاج ہی قرار دے دیا گیا۔ یہ بات جہاں ادرک اور کلونجی یا ملیریا کے علاج میں استعمال ہونی والی دوائی کلوروکوئین سے شروع ہوئی وہیں آج کل اکٹیمرا نامی انجیکشن اور سنامکی نامی جڑی بوٹی کا شہرہ ہے اور ایسی ادویات و جڑی بوٹیوں کے بارے میں یہ تاثر عام ہے کہ ان کا استعمال کورونا کے مریض کے جسم میں وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے میں مددگار ثابت ہو رہا ہے۔ بی بی سی نے طبی و غذائی ماہرین کی مدد سے یہ جاننے کی کوشش کی کہ ان ادویات اور ٹوٹکوں کے کورونا کے علاج یا پھر علاج میں مددگار ہونے کے دعووں میں کتنی حق...
Comments
Post a Comment